Ashab a kahf || اصحاب کہف کون لوگ تھے

 


اصحاب کہف

 اصحاب کہف کو غار کے لوگ بھی کہا جاتا ہے جن کا ذکر قرآن پاک کی اٹھارویں سورت کہف میں آیا ہے۔

 

اصحاب کہف کی تعداد۔

عام طور پر ان کی تعداد 3، 5 یا 7 بتائی جاتی ہے مگر قرآن مجید میں ان کی تعداد  نہیں بتائی گئی ان کےساتھیوں میں ایک کتا بھی شامل ہے۔


اصحاب کہف کون تھے؟

طبری اور دیگر مفسرین کا بیان ہے کہ یہ لوگ مسیحی ہو گئے تھے اور بت پرستی سے انکار کرنے لگ گیے تھے۔ ایشیائے کوچک کے کسی شہر افسوس یا اسبُوس کے رہنے والے تھے اور بادشاہ دکیوس  کے خوف سے شہر کے باہر ایک غار میں جا چھپے تھے۔ ان کا کتا بھی ان کے ساتھ تھا۔ اللہ نے ان پر نیند طاری کردی اور تقریبا 309 برس غار میں سوتے رہے۔ اصحاب کہف بیدار ہوئے تو انھوں نے اپنے ایک ساتھی کو شہر کھانا لانے بھیجا۔ لیکن اس کے پاس پرانے زمانے کے سکے تھے، دکانداروں کو بڑی حیرت ہوئی اور رفتہ رفتہ بادشاہ وقت کو جو مسیحی تھا اس واقعے کی خبر ہوئی۔ اس نے ان نصرانیوں کو بڑی عزت سے اپنے پاس بلواکر  ان کی دعوت کی۔ کھانے کے بعد یہ لوگ پھر غار میں جا کر سو گئے۔ عباس بن عبدالمطلب کی روایت کے مطابق اس کتے کا نام جو اصحاب کہف کے ساتھ غار میں گیا تھا قطمیر ہے۔

 

اصحاب کہف کے نام 

علی المرتضیٰ نے اصحاب کہف کے یہ نام بتائے تھے۔ یملیخا، منسیلیا، مکشیلیا بادشاہ کے دائیں طرف والوں میں سے تھے اور مرنوش، شاذنوش، دیرنوش بائیں طرف والوں میں سے اور ساتواں ایک چرواہا تھا جو راستہ میں ان کے ساتھ ہو لیا تھا اس کا نام کفشطیطیوش تھا اور ان کے کتے کا نام قطمیر تھا اور شہر کا افسوس۔ (بیضاوی)۔



Popular posts from this blog

PSC(FPSC,PPSC,AJKPSC,SPSC,KPPSC) Lecturer BOTANY Past papers for Test